Urdu Poetry
Urdu poetry is a rich and beautiful form of expression that captures deep emotions, thoughts, and experiences. It covers a wide range of themes, including love, sadness, happiness, life, and spirituality. Known for its elegant language and rhythmic flow, Urdu poetry has a unique way of touching the hearts of readers. It reflects the culture and traditions of Urdu-speaking communities while also addressing universal human feelings.
The beauty of Urdu poetry lies in its use of metaphors, similes, and imagery to convey powerful emotions. Poets often describe love, heartbreak, or life’s challenges using comparisons to nature, like the moon, stars, or seasons. This poetic language makes the verses meaningful and relatable, allowing readers to connect deeply with the poet’s emotions.
Urdu poetry has been shaped by great poets like Mirza Ghalib, Allama Iqbal, and Faiz Ahmed Faiz, whose works remain timeless and inspirational. It continues to be loved and celebrated across the world, as it provides comfort, inspiration, and a way to express feelings that are often difficult to put into words. Urdu poetry is not just a form of art—it is a reflection of life’s beauty and complexity. Urdu Poetry 2 Lines Text | Urdu Poetry Copy Paste | Udas Poetry in Urdu
رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں
پر تجھ سے تو مسکرا کر ہی ملا ہوں
بچھڑ کے تجھ سے محبت کے بیج بو نہ سکا
تیرے بعد بھی میں کسی اور کا ہو نہ سکا
بچھڑ کے تجھ سے محبت کے بیج بو نہ سکا
تیرے بعد بھی میں کسی اور کا ہو نہ سکا
جدائی کو عرصہ بیت گیا، مگر پھر بھی
یوں محسوس ہوتا ہے کہ تم میرے ساتھ ہو
جتنا بھی وہ دھوکے باز تھا، پھر بھی کہتا تھا
بچھڑنا مجھ سے مگر پھر بھی سلسلے رکھنا
جتنا بھی وہ دھوکے باز تھا، پھر بھی کہتا تھا
بچھڑنا مجھ سے مگر پھر بھی سلسلے رکھنا
کیوں یادوں کے قید سے رہائی نہیں ہوتی
بچھڑ کر بھی وہ مجھ سے جدا کیوں نہیں ہوتا
کل میں نے اسے دیکھا، مگر دیکھ نہ سکا
بچھڑ کرمجھ سے وہ بھی غم سے چور تھا
یاد آتا ہے مجھے اُس کا بچھڑنا خاور
جب درختوں کے اُجڑنے کا سماں ہوتا ہے
زندگی ہم سے تیرے ناز اٹھائے نہیں گئے
سانس لینے کی فقط رسم اداکرتے ہیں
کبھی نہ دیکھی ہوگی زندگی میں ایسی اذیت تم نے
کوئی آپ کہے، پھر تم سے کہے، تم کون ہو
وقت بدل دیتا ہے زندگی کا ہر رنگ
کوئی چاہ کےبھی اداسی نہیں چنتا
زندگی تو سپنا ہے کون جناب اپنا ہے
کیا کسی کو دکھ دینا کیا کسی سے تنگ ہونا
ناموس زندگی غم انساں میں ڈھال کر
سوتی ہے رات جام سے روشنی نکال کر
میری ایک زندگی کے کتنے حصے دار ہیں لیکن
کسی ایک کی زندگی میں میرا حصہ کیوں نہیں
اب تو بس یادوں کا سہارا ہے مجھے
تم نے تو دل کا سفر کر لیا ہے مجھے
تمہاری آنکھوں میں آنسو دیکھ کر
میرا دل بھی روتا ہے تمہارے ساتھ
تم نے جو کہا وہ سچ تھا یا جھوٹ
مجھے تو اب بھی یقین نہیں آتا
تمہارے بغیر ہر اک پل اذیت ہے مجھے
تمہاری یاد میں ہر اک شام اداس ہے مجھے
تمہاری محبت نے مجھے ایسا بنا دیا ہے
کہ میں اب خود کو بھی نہیں پہچانتا ہوں
تمہاری یاد میں میں نے کتنی شبیں جاگی ہیں
تمہاری یاد میں میں نے کتنی دعائیں مانگی ہیں
مجھے تم سے محبت ہے مگر کہا نہیں سکتا
تمہارے لئے میں جی رہا ہوں مگر جیا نہیں سکتا
جہاں نہ تُو ، نہ تیری یاد کے قدم ھوں گے
ڈرا رهے ہیں ، وہی مرحلے سفر کے مجھے
اداس دیکھ کے وجہِ ملال پوچھے گا
وہ مہرباں نہیں کہ حال پوچھے گا
بدلتے ہوئے حالات میں ڈھل جاتی ہوں
دیکھنے والے فنکار سمجھتے ہیں مجھے
تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیں
سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے
میں تو چپ ہوں اندر سے بہت خالی ہوں
اور کچھ لوگ پرسرار سمجھتے ہیں مجھے
تیرا لہجہ بتا گیا ۔۔۔۔۔ مجھ کو
تیرے دل میں عارضی تھا میں
گنہگار ہوں گنہگاروں سے ہے واسطہ میرا
پرہیزگاروں سے میں اکثر پرہیز کرتا ہوں
ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد
دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں